میری زندگی کا تجھ سے یہ نظام چل رہا ہے
تیرا آستاں سلامت میرا کام چل رہا ہے
نہیں عرش و فرش پر ہی تیری عزمتوں کے چرچے
تہہ خاک بھی لہد میں تیرا نام چل رہا ہے
کوئی یاد آ رہا ہے میرے دل کو آج شاید
جو یہ سیل اشکِ حسرت سر شام چل رہا ہے
کڑی دھوپ کے سفر میں نہیں کچھ نصر کو غم
تیرے سائہ کرم میں یہ غلام چل رہا ہے
کلام حضرت شیخ سید نصیر الدین نصیر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ نعت خواں (پیر غلام نجم الدین گیلانی)
دعا کا طالب سید شاہد محی الدین بخاری