ترس آجاتا ہے ۔ دل دکھتا ہے ۔ یہ کیسے لوگ ہیں جن کے معصوم بچوں پر گولیاں چلاتے ہاتھ نہیں کانپے۔ ان پھول جیسے بچوں کو خون میں نہلاتے ہوئے تصور میں اپنے بچوں کے چہرے نہیں آئے ۔ یہ کیسے بہادر ہیں جوفوج سے لڑنے سے ڈرتے ہیں اور پاکستان کے بچوں کو مار کر اپنے آپ کو بہادر سمجھتے ہیں۔ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کا مفہوم ہے کہ جس نے ایک انسان کو قتل کیا گویا اس نے ساری انسانیت کو قتل کیا ۔ ایک بے گناہ انسان کو قتل کرنے میں اگر ساری دنیا بھی شریک ہوئی تو اللہ ساری دنیا کو جہنم میں پھینک دے گا ۔ تو یہ کیسے لوگ ہیں جو اس قسم کی کاروائیوں کی ذمہ داری فخرسے قبول کرتے ہیں ۔ خدا کی قسم یہ لوگ مسلمان نہیں ہے ۔ یہ تو انسان بھی نہیں ہیں ۔ یہ درندے ہیں بلکہ درندوں سے بڑھ کر ہیں۔یا اللہ انہیں غارت فرما ۔ انہیں نیست ونابود فرما ۔ انہیں عبرت کا نشان بنادے ۔ یااللہ تو ہم کمزوروں کی مدد فرما۔ ان درندوں کے مقابلے میں نہتے اور بے گناہ لوگوں کا مددگار بن جا ۔ یا اللہ اب اور دکھ نہیں سہا جاتا ۔ اور غم برداشت نہیں ہوتا ۔ اب تو آنسو بھی ختم ہوگئے ۔ کس کس پر روئیں کتنا روئیں ۔ یا اللہ اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر رحم فرما ۔ہم اس قابل تو نہیں رہے کہ ہم پر رحم کیا جائے ۔ ہم بے حسی کی آخری حدوں کو چھونے والے خودغرض لوگ ہیں ۔ مگر پھر بھی تیرے بندے ہیں ، تیرے محبوب کی امت ہیں تو ہی ہم پر رحم فرما ۔ ہماری طرف سے کافی ہوجا ۔ اور ان لوگوں سے ایسا بدلہ لے کہ یہ دنیا میں عبرت کا نشان بن جائیں ۔ آمین