[اپنے قرابت داروں کو خبردار کیجئے [القرآن
دعوت کے آغا کے موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو ہاشم اور بنو عبد مناف کو کھانے پر بلایا اور دین کی دعوت ان کے سامنے پیش کی۔ آپ کے خاندان میں سب سے پہلے ابو لہب نے آپ علیہ السلام کی مخالفت کی اور کہا کہ آپ کا خاندان سارے عرب سے مقابلے کی تاب نہیں رکھتا اور میں سب سے زیادہ حقدار ہوں کے تمہیں پکڑ لوں اور اس معاملے میں تمہارے لئے تمہارے باپ کا خاندان ہی کافی ہے۔ ابو لہب کی ہرزہ سرائی صرف یہیں تک نہیں رہی بلکہ اس نے یہ بھی کہا کہ اگر تم اپنی بات پر قائم رہے تویہ آسان ہوگا کہ تمام قبائل قریش تم پر ٹوٹ پڑیں اور تمام عرب ان کی پشت پناہی کرے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دعوت کو ترک نہیں کیا۔
دیکھئے سفر سیرت کا
مولانا کاشف شیخ کے ساتھ
حیاتِ محمد [صلی اللہ علیہ وسلم] 06 – اعلانیہ دعوت کی حکمتِ عملی