۳ رمضان ۲۰۱۵ بعد صلوۃ الفجر عبقری درس۔ حکیم محمدطارق محمودمجذوبی چغتائی دامت برکاتہم
کسی بھی چیز کے اصرار کو دعاکہتے ہیں۔ایک چیزباربار مانگنا، باربارمانگنا ، اس کابارباراصرارکرنا ۔ یہ دروازہ باربارکھٹکھٹایا جائے ایک وقت آتا ہے ضرورکھلتا ہے۔ دعائیں کیسی طاقتورچیزہیں، ایک دروازہے اوراللہ سے بڑھ کرسخی کوئی نہیں ۔ جہاں سے سخاوت نبیوں کو ملی، صدیقین کو ملی ، شہداء کو ملی، صالحین کوملی۔ اس جگہ سے بڑھ کر سخاوت کوئی نہیں۔مخلوق کومانگنا اچھا نہیں لگتا، اورباربار مانگنا چاہے وہ ماں اورباپ جیسی ہستی ہی کیوں نہ ہو اچھا نہیں لگتا۔ اورخالق کو باربارمانگنا بہت اچھا لگتا ہے۔ اس کی بارگاہ میں باربارمانگنا نہایت پسندیدہ عمل ہے۔ وہ مانگنا سے خوش اورنامانگنے سے ناراض جبکہ مخلوق مانگنا سے ناراض اورنامانگنے سے خوش ہوتی ہے۔اوراس سے مانگنے کے لیے مصلہ ضروری نہیں، قبلہ رُخ ضروری نہیں ، وضو نہیں، شرائط نہیں اورمانگنے کے لیے نیک ہونا لازمی نہیں ، متقی ہونا لازمی نہیں اورشان کریمی یہاں تک کہ مسلمان ہونا ضروری نہیں۔ غیرمسلم کو بھی عطاء کرتا ہے۔