شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے مزار اقدس پر ناصر ملت علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کا تجدید عہد(2016)
' اے شہید قائد وہ پرچم جو ظالموں نے آپ کے ہاتھوں سے گرانے کی کوشش کی تھی آپ کے معنوی بیٹوں نے دوبارہ اٹھا لیا ہے ۔لبیک یا حسین ؑ کہ کر میدان میں اترے ہیں ''
(پاکستان کی سر زمین پر شہادت کے شجرہ طیبہ کو ہمارے شہید قائد نے اپنا خون دے کر نئی زندگی بخشی ۔
جب قائدکو منتخب کیاگیا تھا ،ہم سارے جوان تھے ابتدائی طالب علم تھے اس عظیم نعمت کو نہیں سمجھ سکے ہم اس وقت کچھ زیادہ کرنے کے قابل نہیں تھے لیکن جب کچھ کرنے کے قابل ہوئے تو یہ نعمت عظمیٰ ہمارے پاس نہیں تھی مظلوموں اور محروموں کی جنگ لڑنے والا اپنی جان ہھتیلی پر رکھ کر فرعونوں کا تعقب کرنے والا رہبر امام خمینی کے بعد اسلامی تحریکوں کا سب سے بڑا رہبر خدا نے ہمیں عطاکیا تھا،شاید ہم قدر نہیں کرسکے اللہ نے اس نعمت کو عزت کے ساتھ اپنے پاس بلا لیا۔
دشمن یہ سمجھتا تھا ہم انہیں شہید کر دیں گے یہ قوم مر جائے گی یہ قوم بے حس ہو جائے گی لیکن اے شہید قائد وہ پرچم جو ظالموں نے آپ کے ہا تھ سے گرانے کی کوشش کی تھی آپ کے معنوی بیٹوں نے دوبارہ اٹھا لیا ہے ۔لبیک یا حسین ؑ کہ کر میدان میں اترے ہیں ۔۔
آپ کے معنوی فرزند قدم قدم پر یتیمی کا احساس کرتے ہیں ۔اگرچہ ہمارا ایمان ہے کہ شہید زندہ ہے ۔ آپ کی روح ناضر ہے لیکن شہید کتنا اچھا ہوتا آپ آگے ہوتے ہم آپ کے پیچھے کھڑے ہوتے ہم ان پہاڑوں کو بھی اٹھا کر پرے پھنکتے ۔۔
آپ کی بصیریت کے نور سے ہر طرف روشنی ہوتی آپ کی شجاعت ہرطرف نظر آتی آپ کا شعور پرطرف نظر آتا آپ کی صداقت آپ کی معنویت اور روحانیت ہر طرف نظر آتی۔۔
ہمارا یہ عہد ہے !
ہم کمزور ہیں ہم ناتواں ہیں ہم آپ کی خاک پا بھی نہیں ہیں بہت کمزور ہیں مگر ہم آپ کے رستے پر چلتے رہیں گے ایک دن آئے گا ہم بھی اپنے لہو میں ڈوب کر آپ کے پاس آئیں گے ۔انشااللہ وہ ہماری زندگی کا خوبصورت ترین دن ہوگا جب ہم اپنے شہید قائد سے جا ملیں گے ۔۔۔۔
(علامہ راجہ ناصر عباس جعفری )