شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال لاہور کے بعد، پشاور میں بھی بنااور اب مجھے یہ کہتے ہوئے بڑی خوشی ہورہی ہے کہ کراچی میں تیسرے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کا سنگِ بنیاد رکھا گیا ہے ۔ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے جس کی آبادی دو کروڑ ہے۔ کراچی میں کینسر ہسپتال کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
ہماری زیادہ ترآبادی کینسر کا علاج نہیں کرواسکتی۔ ایک کینسرکے مریض کے علاج پر اوسطاَ دس لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں۔ کینسر کے علاج کیلئے کئی دفعہ مہینے لگ جاتے ہیں اور جتنی دور اپنے گھر سے جانا پڑے غریب مریضوں کو اتنی زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لئے کراچی کے لوگوں کو ایک ایسا کینسر ہسپتال چاہئے جو کراچی میں ہو۔
کراچی سارے پاکستان میں فلاحی کاموں میں حصہ لیتا ہے۔ میں یہ اُمید رکھتا ہوں کہ کراچی کے لوگ یہ تیسرا شوکت خانم کینسر ہسپتال بنائیں گے بھی اور یہی اس کو چلائیں گے ۔ اس بار ہم سب کو کینسر کے خلاف اننگز کراچی میں کھیلنی ہوگی اور مجھے اُمید ہے کہ آپ سب میرا ساتھ دینگے۔
ارادہ ہم نے کرلیا ۔ بھروسہ آپ کے جذبہ پر
شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اینڈ ریسرچ سینٹر، کراچی
بمقام ڈی ایچ اے سٹی