اسلامی طرزِ لباس کی درست تفہیم
[ گفتگو: صاحبزادہ سلطان احمد علی صاحب ]
#Principle #IslamicDressCode
گویا اس انداز میں لباس میں اپنے آپ کو ڈاھنپنا جس سے حیا کا جو عنصر ہے وہ برقرار رہے یہ بنیادی طور پر اسلام کا تقاضہ اور اسلام کا مطالبہ ہے اب اس سے آگے آپ کی علاقائی روایات ہیں اس سے آگے آپ کی قابائلی رسومات ہیں بعض interpretation میں اس سے اتفاق ہے اور بعض میں اس سے اختلاف ہے لیکن اس کا بنیادی تقاضہ یہ ہے اور حیأ کی بنیادی interpretation جیسے میں نے کہا "الحشما" وہ شرم کو کہا جاتا ہے جس چیز کو بھی آپ کی نظر میں پاگیزگی رہے آپکی نظر کے اندر برائی کا شبہ نہ آئے تب تک وہ چیز اس وضع قطع کے اندر مناسب ہے مکمل ہے اور حیا دار ہے۔
There is only one condition in Islamic dress code that one’s clothing must observe modesty. Beyond this one condition, everything is left upon local traditions and tribal customs. Therefore their is divergence in interpretations of the dress code. However, the basic principle remains the same. The dress should observe basic quality of modesty and restraint so that it should not lead others astray or violate the purity of heart. So as long as a dress suitably covers the body, shows modesty, and does not attract negative attention, it is fine.