Conquests of Shahabuddin Muhammad Ghori | شہاب الدین محمد غوری کی فتوحات

Muhammad Irfan 2024-05-18

Views 2

Conquests of Shahabuddin Muhammad Ghori | Shahabuddin Muhammad Ghori's invasion of Punjab | The end of the Ghaznavid dynasty | Ghori Empire | History




شہاب الدین محمد غوری کی فتوحات | شہاب الدین محمد غوری کے پنجاب پر حملے |
غزنوی خاندان کا خاتمہ | سلطنت غوریہ | غوری سلطنت | تاریخ

شہاب الدین محمد غوری کی فتوحات

شہاب الدین محمد غوری کی فوجی کارروائیاں موجودہ پاکستان کے علاقے سے شروع ہوئیں اور وہ مشہور عالم درہ خیبر کی بجائے درہ گومل سے پاکستان میں داخل ہوا۔ اس نے سب سے پہلے ملتان اور اوچ پر حملے کیے جو غزنویوں کے زوال کے بعد ایک بار پھر اسماعیلی فرقے کا گڑھ بن گئے تھے یہ اسماعیلی ایک طرف مصر کے فاطمی خلفاء کے ساتھ اور دوسری طرف ہندوستان کے ہندوؤں سے قریبی تعلق قائم کیے ہوئے تھے۔ غور کے حکمران عام مسلمانوں کی طرح عباسی خلافت کو تسلیم کرتے تھے اور اسماعیلیوں کی سرگرمیوں کو مسلمانوں کے مفادات کے خلاف سمجھتے تھے محمد غوری نے 571ھ بمطابق 1175ء میں ملتان اور اوچ دونوں فتح کرلئے اس کے بعد 575ھ بمطابق 1179ء میں محمد غوری نے پشاور اور 1182ء میں دیبل کو فتح کرکے غوری سلطنت کی حدود کو بحیرہ عرب کے ساحل تک بڑھادیں۔ لاہور اور اس کے نواح کا علاقہ ابھی تک غزنوی خاندان کے قبضے میں تھا جن کی حکومت غزنی پر جہانسوز کے حملے کے بعد لاہور منتقل ہو گئی تھی شہاب الدین محمد غوری نے 1186ء میں لاہور پر قبضہ کرکے غزنوی خاندان کی حکومت بالکل ختم کردی۔ غوری بھائیوں نے غیاث الدین محمد کے ساتھ مل کر مغربی وسطی افغانستان میں واقع اپنے دارالحکومت  فیروزکوہ سے خوارزمیوں کے ساتھ ایک طویل لڑائی میں حصہ لیا جبکہ غور کے محمد نے اپنے دارالحکومت غزنہ سے مشرق کی طرف غوری علاقوں کو ہندوستانی میدانوں میں پھیلا دیا۔ہندوستانی میدانی علاقوں میں مہمات اور گنگا کے میدان میں ہندو مندروں کو مسمار کرنے سے نکالی گئی دولت نے محمد کو غزنہ میں ایک بہت بڑا خزانہ فراہم کیا

Share This Video


Download

  
Report form
RELATED VIDEOS