شب برات کاخاص وظیفہ
اول وآخر ایک تسبیح یا 7دفعہ درودشریف پڑھ لیں۔شب برات کی رات ننگے سراورننگے آسمان کے نیچے سورۃ فاتحہ پڑھنا ہے۔آپ سورۃ فاتحہ نفل میں بھی پڑھ سکتے ہیں اور بغیرنفل کے بھی۔مثلا دونفل ایسے پڑھیں جس میں سورۃ فاتحہ ایک ہزار دفعہ پڑھ لے یا ایک سو پڑھ لے اوربعد میں کوئی ایک سورت ملا لے یہ بھی پڑھ سکتاہے اوربغیرنفل کے بھی پڑھ سکتاہے۔ جب یہ عمل کریں تو اس وقت اگرلباس سفید ہو اوربہت زیادہ خوشبو ہوتوبہت اچھی بات ہے اگرنہیں ہے تو پھرکوئی بھی لباس میسرہواس پرخوشبو لگالیں۔ جب صبح فجرکی نماز پڑھ لیں تو اس کے بعد 3دفعہ سورۃ اخلاص اور 3دفعہ درود شریف پڑ ھ کر ساری رات جتنی بھی سورۃ فاتحہ پڑھی تھی وہ ساری کی ساری حضورپاک ﷺ کی امت کو ہدیہ کردینا۔
شب برات کے لیے آپ کو ایک عمل بتاتاہوں ۔ حدیث میں شب برات کے لیے کوئی متعین عمل نہیں ہے۔ محدثین نے، اللہ والوں نے بزرگارن دین، اولیاء صالحین، ہمارے اکابرنے اپنے کچھ مشاہدات بیان کیے ہیں۔ مخلوق کو فائدہ اورنفع ہوتا ہے۔ اللہ کاقرب پاتے ہیں ۔ اللہ کے بندے اللہ کے قریب ہوجاتے ہیں۔ اچھاایک بات یادرکھیے گا کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کاتعلق انفرادی اوقات سے ہوتا ہے کچھ کاتعلق اجتماعی ہوتاہے۔
جو اس رات سورۃ فاتحہ پڑھے۔یہ بہت کمال کاعمل ہے۔ کوئی اس رات میں ایسا بندہ جومیرے کریم کی بارگاہ میں مچل رہا ہے یارو رہا ہے اور اللہ کے سامنے راز ونیازکررہا ہے اوراللہ کواپنے غم کی کہانی سنا رہا ہے۔ اوروہ ایسے حروفوں میں سنا رہا ہے ایسے لفظوں میں سنا رہا ہے اورایسی درد بھری کہانی میں سنا رہاکہ میرے اللہ کو اس پرترس آرہا ہے۔ میرے اللہ کو اس پررحم آگیا۔ یہ بندہ جو سورہ فاتحہ پڑھنے والا ہے۔ یہ بندہ جو اس رات میں سورت فاتحہ پڑھنے والا ہے۔ یہ بندہ وہ ہے جو آپ سوچ نہیں سکتے کہ اس بندے کااللہ سے رابطہ کیاہے، تعلق کیا ہے، معاملہ کیاہے۔
اس بندے کے ساتھ اللہ کی لگی کیاہے۔ بڑی بڑی عبادتیں کرنے والے، بڑے بڑے سجدے کرنے والے جب سورت فاتحہ پڑھتے ہیں اپنی نماز کی رکعت کے اندر۔ سوچیں اتنی اہم ہے کہ فرض نمازہے تو سورت فاتحہ، نفل نمازہے توسورۃ فاتحہ، غیرموکدہ ہے تو سورت فاتحہ ، واجب ہے توسورت فاتحہ ہے آخری نماز ہے توسورۃ فاتحہ ۔ ہرنماز کی ہررکعت میں سورت فاتحہ۔ سورۃ فاتحہ کے بغیرنماز نہیں ہوتی۔ سورت فاتحہ کے ساتھ دوستی لگائیں اوراس رات میں تو خاص طورپر۔ انوکھا راز ہے، انوکھی زندگی ہے اس کے اندر۔ سورۃ فاتحہ نفل میں پڑھنا یا رات کی تنہائیوں میں۔