اللہ اکبر۔۔۔ کیا ان کو کسی کا خوف نہیں؟
"پولیس نے دو سالہ بچّے کو ماں سمیت صرف اس لیے حوالات میں بند کر دیا کہ اس نے ایک با اثر شخص کی گاڈی کو گندے ہاتھ لگا دیےتھے۔ "
ارے میرے پیارے بیٹے تمہیں پتا نہیں کہ یہ کتنا بڑا جرم ہے؟ اور تمہیں تو کیا تمہاری ماں کو بھی اس جرم کی پاداش میں جیل میں رہنا پڑے گا۔ یہی قانون ہے جو وزیرِ قانون رانا ثنااللہ اور وزیرِ اعلٰی شہبازشریف نے ایک عام عادمی کیلئے وضح کر رکھا ہے۔ اگر تم امیر اور با اثر ہوتے تو چاہے قتل بھی کرتے تو واپس وزارتِ قانون پہ بحال کر دئیے جاتے۔ مگر غریب کی غربت ہی اس کا سب سے بڑا جرم ہے۔