عورت کا مقام
حکیم محمد طارق محمود چغتائی مجذوبی درس ۔ 28فروری 2015بمقام کنڈیرو(سندھ)
اللہ پاک جل شانہ نے آپ (عورتوں)کو ایک مقام بخش ہے ۔ عورت ایک وقت میں والدہ بھی ہے، ماں بھی ہے ، نیک بیوی بھی ہے ، بیٹی بھی ہے ۔ مرد ایک مقام پرہے، وہ مرد ہے۔ مرد بیوی نہیں بن سکتا ، مرد بہن نہیں بن سکتا، مرد ماں نہیں بن سکتا۔آپ کو اونچا اورانوکھا مقام رب کریم نے عطا فرمایا ۔ آپ کو یہ چار مقام دیئے۔ یہ چارمقام کوئی تھوڑے مقام نہیں۔ آپ میں سے سارے مقام ہٹا دیئے جائیں اور صرف ایک مقام رکھا جائے باقی اور وہ مقام صرف ماں کا۔ ماں ہیں ، یقین جانیے کہ کائنات ساری کی ساری ہلکی ہوجائے گی اگرماں کو ایک ترازو میں رکھ دیاجائے اورباقی کائنات کا دوسرے ترازومیں رکھ دیاجائے تو کائنات مجھے ہلکی نظرآتی ہے۔
آپ (خواتین)کسی چیزکے لیے جمع ہوئیں ، آپ کا جمع ہونا اللہ سے محبت کیلئے، اللہ سے تعلق کیلئے۔ عورت کو اللہ جل شانہ نے سینکڑوں مجبوریاں دی ہیں۔ بہت مجبوریاں دی ہیں، اس کی زندگی میں مجبوریاں ہیں ، کوئی مجبوری نہ ہوتو ہرماہ کی جومجبوری اللہ جل شانہ نے اس کے ساتھ لگا دی ہے۔ سوچتا ہوں کہ یااللہ اتنی مشکل زندگی ، اتنی مجبوریاں دی ہیں، اس کاجنت میں مقام کیاہوگا، جنت میں اس کا کمال، اس کی شان وشوکت کیا ہوگا،اور جنت عورت کی عزت، عظمت ، وقار اورشان کیسی ہوگی۔ کیسامقام اللہ دے گا، اللہ کے معاملے اللہ دے گا۔
بس اتنا بتا دُوں کہ آپ کا گھرمیں جھاڑو دینا ایسا ہے جیسے آپ کعبہ میں جھاڑو دے رہی ہیں۔ جو عورت شوہرکی بن کہے خدمت کرے اس کو 700تولہ سونا صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا۔ جو عورت کہنے پرخدمت کرے اس کو 700تولہ چاندی صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا۔ جس وقت عورت اپنے بچے کو پہلا قطرہ دُودھ کاپلاتی ہے اللہ پاک اسی وقت اس کے پچھلے گناہ معاف کردیتا ہے۔ اور جب بچہ روتا ہے اورماں کی نیند کھلتی ہے اور وہ اُس کواُٹھاتی ہے اوربچے کی ضرورت پوری کرتی ہے، دُودھ پلانے میں ، سلانے میں، اس کی حاجت پیشاب میں، اس وقت اس کو جو تکلیف پہنچتی ہے، اللہ اس تکلیف کے بدلے قیامت کے دن ہرتکلیف دُورکرے گا، موت کی سختی دَورکرے گا۔